نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ایڈز لا علاج نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اکتیس جڑی بوٹیاں ایسی ہیں جو ایچ آئی وی’ ایڈز میں فائدہ مند ہیں اوران سے ایڈز کا 100فیصد خاتمہ ممکن ہے لاہور:شی ٹیک مشروم،کلونجی اور لہسن ایڈز کے علاج میں موثر ہیں’ ایڈز لا علاج نہیں ۔ 31جڑی بوٹیاں ایسی ہیں جو ایچ آئی وی’ ایڈز کے مرض کیلئے فائدہ مند ہیں اوران سے ایڈز کا 100فیصد خاتمہ ممکن ہے ۔ اس وقت دنیا بھرکے لوگ جس مرض کی ہولناکی سے لرزہ براندام ہیں وہ عالمگیر مرض ایڈزAIDS ہے۔ حال ہی میں کی گئی تحقیق کے مطابق ایک خاص مشروم ‘’شی ٹیک ‘’کلونجی اور لہسن سے ایڈز کے علاج میں پیش رفت ہوئی ہے۔علاوہ ازیں ایک پاکستانی ماہر نباتات ڈاکٹر محمد رفیق نے بھی جڑی بوٹیوں کے ذریعے ایڈز کا علاج دریافت کیا ہے جس سے ایڈز کے 34مریض شفا یاب ہو چکے ہیں۔ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کراچی کے فیکلٹی آف سائنس ڈپارٹمنٹ مائیکرو بائیولوجی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر محمد رفیق کے مطابق ایچ آئی وی’ ایڈز اب ناقابل علاج نہیں رہا ۔ ان کی تیار کردہ نباتاتی دوا سے اس موذی مرض کا سو فیصد علاج ممکن ہوگیا ہے۔ یہ دوا طب یونانی میں مستعمل جڑی بوٹیوں سے تیار کی گئی ہے۔ جاپان کی یونیورسٹی ناگریا ’ ڈین فیکلٹی آف سائن

ایڈز ایک خوفناک عفریت​ ۔۔۔۔۔۔ ذرا بچ کے

پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ تک پہنچ گئی تحریر :حکیم قاضی ایم اے خالد اس وقت دنیا بھر میں جس مرض کی ہولناکی موضوع بحث بنی ہوئی ہے اور ساری دنیا کے لوگ لرزہ براندام ہیں وہ عالمگیر مرض ایڈز ہے دنیا کا کوئی خطہ کوئی ملک اس مرض سے محفوظ نہیں ہے لیکن زیادہ تریورپی اور افریقی ممالک اس کا شکار ہیں۔ایک محتاط اندازے کے مطابق دُنیا بَھر میں تقریباً تین کروڑ نواسی لاکھ افراد اس عارضے کا شکار ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایچ آئی وی ایڈزپروگرام کی ڈپٹی ڈائریکٹر' ڈےبورالینڈلے 'کے مطابق پاکستان میں ایڈز کی بیماری کا وباء کی صورت اختیار کرنے کا شدید خطرہ ہے۔بی بی سی کی ایک حالیہ سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے نشہ کرنے والوں میں سے 23فیصد ایچ آئی وی کا شکار پائے گئے جبکہ سات سال قبل ایسے ہی ایک سروے میں صرف ایک شخص اس وائرس کا شکار پایا گیا تھا ۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس وباء کا کراچی تک محدود رہنا ناممکن ہے کیونکہ بہت سے نشہ کرنے والے کراچی آنے سے قبل ملک کے دیگر شہروں میں رہائش پذیرتھے اور وہاں بھی استعمال شدہ سرنج کے ذریعے نشہ کر چکے ہیں ۔    نیشنل ایڈز کنٹرول

ہلدی آرتھرائٹس میں انتہائی فائدہ مند ہے:حکیم خالد

مردوں کی بجائے عورتوں میں آرتھرائٹس کی شرح زیادہ ہے لاہور( ہیلتھ لائن)مردوں کے مقابلے میں عورتوں میں آرتھرائٹس کی شرح زیادہ پائی جاتی ہے جسکی وجہ ورزش نہ کرنا ' ذہنی دباؤ اور غیرمتوازن غذا کا زیادہ استعمال ہے آرتھرائٹس کے اسباب میںمیٹا بولک نظام کی خرابی، بیکٹریل اور وائرل انفیکشن کے بالواسطہ یا بلا واسطہ اثرات اور کیلشیئم کی کمی نیز یورک ایسڈ کی زیادتی شامل ہیں۔ جوڑوں میں درد، سوجن، ہڈیوںاور جوڑوں کا اکڑا ؤ'آرتھرائٹس کی علامات ہیں۔ اس مرض میں جوڑوں کی اندرونی جھلیاں متاثر ہوتی ہیںآرتھرائٹس کا اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو متاثرہ فرد معذور بھی ہو سکتا ہے۔جوڑوں کے درد و ورم کے علاج میں فزیوتھراپی، وزن میں کمی، ورزش،متوازن غذا، ٹکور کرنا، درد و ورم دور کرنے والی ادویہ کھانا، روزانہ آٹھ گلاس پانی پینا، مچھلی زیادہ کھانا، سرخ گوشت اور تلی ہوئی اشیا سے پرہیز شامل ہیں آرتھرائٹس کی متعدد اقسام ہیں جدید طبی تحقیقات کے مطابق ہلدی ایک بہترین ہربل پین کلرہے ہلدی کا استعمال آرتھرائٹس 'جوڑوں کے درد اور سوجن میں کمی لاتا ہے۔مجربات حکیم قاضی ایم اے خالد کے مطابق آرتھرائ

ہر سال 13لاکھ 80ہزار خواتین بریسٹ کینسر میں مبتلاہو رہی ہیں

السی بریسٹ کینسر میں انتہائی مفید ہے : حکیم خالد لاہور (آن لائن۔ 10 اکتوبر2019ء) عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال بریسٹ کینسر کے تقریبا 13لاکھ 80ہزار نئے کیسز سامنے آتے ہیں جبکہ ہر سال اس مرض میں مبتلا تقریباً 4لاکھ 58ہزار خواتین کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ پاکستان میں بریسٹ کینسر میں مبتلا خواتین کی ایک بڑی تعداد پائی جاتی ہے جن میں سے ایک بڑا حصہ نوجوان خواتین پر مشتمل ہے۔ ہر سال پاکستان میں بریسٹ کینسر میں مبتلا تقریباً 95ہزار نئے مریضوں کی تشخیص ہوتی ہے۔اس ضمن میں معروف ہربلسٹ حکیم قاضی ایم اے خالدنے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مرض کا شعور بہم پہنچانے کے ساتھ ساتھ اگر اسکا گھریلو علاج بھی بتا دیا جائے تو عوام الناس اس مرض کی انتہائی پچیدگیوں سے بچ سکتے ہیں۔السی پاکستانی دیہاتیوں کی عام غذا ہے خاص طور پر موسم سرما میں اس کی پنیاں بنا کر کھائی جاتی ہیں اور یہ غذا کھانے والی دیہاتی خواتین بریسٹ کینسر سے محفوظ رہتی ہیں السی کے بیج کو انگریزی زبان میں Flaxseedsکہا جاتا ہے جوکہ ہزاروں سال سے طب یونانی مشرقی اسلامی طریق علاج میں استعمال کئے جارہے ہیں۔ السی کے بیج

اسطوخودوس ذہنی امراض میں انتہائی مفید ہے:حکیم قاضی ایم اے خالد

  پاکستان میں چونتیس فیصد افراد ذہنی مریض ہیں   لاہور : وطن عزیز میں چونتیس فیصد افراد مختلف ذہنی امراض میں مبتلاء ہیں۔ اسطوخودوس جسے انگلش میں لیونڈر کہا جاتا ہے 'کی خوشبو سونگھنے سے اعصاب کو سکون حاصل ہوکرڈیپریشن( ذہنی تناؤ) کم کرنے میں مدد ملتی ہے علاوہ ازیں اسطوخودوس دیگر ذہنی امراض میں بھی فائدہ مند ہے اس امر کا اظہارمرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنز پاکستان اور یونانی میڈیکل آفیسر حکیم قاضی ایم اے خالد نے ورلڈ مینٹل ڈے کے حوالہ سے الیکٹرانک وپرنٹ میڈیا سے گفتگو کے دوران کیاانہوں نے کہا کہ جاپان کی کاگوشیما یونیورسٹی کے ماہرین کی جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بنفشی رنگت کی اس جادوئی بوٹی کی خوشبو کو نیند کی گولیوں کی جگہ استعمال کرسکتے ہیں اور اس کے کوئی منفی اثرات بھی نہیں ہوتے۔ اسی بنا پر دن میں ایک سے دو مرتبہ لیونڈر سونگھنے سے موڈ بہتر رہتا ہے۔سرجری کے بعد درد سے کراہتے مریضوں کی تکلیف بھی اس کی خوشبو سونگھنے سے کم ہوجاتی ہے۔ لیونڈر کے اہم مرکب لینا لول کی خوشبو کواس تحقیق میں چوہوں پر آزمایا اور اسے بہت مفید پایا ہے۔ دنیا بھر کے بیشتر ممالک میں ایک عرصے س

برگ نیم ڈینگی بخارمیں انتہائی موثر ہے :حکیم قاضی ایم اے خالد

 احتیاطی تدابیراختیارکر کے ڈینگی وائرس سے بچا جا سکتا ہے: کونسل آف ہربل فزیشنز  ڈینگی مچھروں سے محفوظ رہنے کیلئے کا فوراور لیمن گراس گھروں میں مختلف جگہوں پر رکھیں لاہور 06 اکتوبر: طب یونانی اور ہربل سسٹم آف میڈیسن کی جدید تحقیقات کے حوالے سے ڈینگی بخار میں نیم کے پتوں کے انتہائی مفید نتائج ملے ہیں۔نیم کے پتوں کے استعمال سے ڈینگی بخار اترنے کے ساتھ ساتھ پلیٹ لٹس اور وائٹ بلڈ سیلز بھی نارمل ہو جاتے ہیں اس امر کا اظہارمرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنزپاکستان اور یونانی میڈیکل آفیسرحکیم قاضی ایم اے خالدنے'' ڈینگی بخار اور جدید طبی تحقیقات'' کے حوالے سے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیں۔ انہوں نے کہا کہ نیم اینٹی بیکٹریل'اینٹی فنگل اور اینٹی وائرل خصوصیات کاہزاروں سال قدیم درخت ہے۔برگ نیم نہ صرف ڈینگی فیور بلکہ ہر قسم کے موسمی اور ملیریا بخار'برونکائٹس 'گلے کی سوزش اور میں مفید ہے بلکہ اس سے وائرل ہیپاٹائٹس کی علامات بھی کم کرنے میں مدد ملی ہے اس کے علاہ ایچ آئی وی ایڈز اوردیگر وائرل ڈیزیز میں بھی موثر پایا گیا ہے۔ نیم کے دس گرام تاز