نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

کلونجی کورونا وائرس میں مفید ہے:حکیم قاضی ایم اے خالد


کلونجی کورونا وائرس میں مفید ہے:حکیم قاضی ایم اے خالد
بادیاں خطائی 'دارچینی'کلونجی اور شہد کی ہربل چائے 'حفظ ماتقدم وعلاج کیلئے انتہائی موثر ہے


لاہور:ہربل اسلامک سسٹم آف میڈیسن میں صدیوں سے استعمال ہونے والی دوا کلونجی پردنیا بھر میں ہزاروں مطالعے اور لاکھوں کلینکل ٹرائلزجاری ہیں۔ کلونجی کے سلسلے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا فرمان ہے کہ اس میں موت کے سوا ہر بیماری سے شفا ہے یہ بات جدید تحقیقات نے بھی ثابت کردی ہے۔ ابتک کی گئی تحقیق کے مطابق کلونجی اینٹی وائرل'اینٹی بیکٹیریل'ڈائیریٹک 'اینل جیسک'برونکوڈائی لیٹر ثابت ہوئی ہے اور کینسر، لیوکیمیا، ایچ آئی وی ایڈز، ذیا بیطس، بلڈ پریشر ہائپر کولیسٹرول ایمیا 'میٹا بولک ڈیزیززاور جدید وائرل ڈیزیززخاص طور پر کورونا وائرس (سی ١٩)کے علاج میں انتہائی موثر پائی گئی ہے۔ اس امر کا اظہارمرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنز پاکستان اورہیلتھ کئیر پروفیشنل حکیم قاضی ایم اے خالد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس(سی ١٩) کے علاج و حفظ ماتقدم کے حوالہ سے کلونجی 'بادیاں خطائی 'دارچینی ہر ایک دوگرام ایک کپ پانی میں جوش دیکرہربل چائے بنا ئیں اورایک چمچ شہد ملا کر صبح د وپہرشام استعمال کریں ۔غذا میں ایک سیب روزانہ نہار منہ کھائیں جبکہ مٹر کا سوپ ہلدی اور کالی مرچ ڈال کر استعمال کریں یہ کورونا وائرس (سی ١٩) میں مبتلا افرادکے ساتھ ساتھ حفظ ماتقدم کے طور پر بھی فائدہ مند ہے ۔یہ علاج دنیا کے بیشتر مسلم ممالک میں کیا جارہا ہے اور اس کے انتہائی حوصلہ بخش نتائج مل رہے ہیں حکیم قاضی ایم اے خالد نے کہاکہ فلوریڈا میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق کلونجی کینسر اور لیوکیمیا میں بھی مفیدہے نیز اینٹی کینسرکیمیو تھراپی کے مضراثرات و مضمرات کے ازالہ میں بھی فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں کلونجی کے استعمال سے مریضوں کی قوت مدافعت میں زبردست اضافہ دیکھا گیاکلونجی کے مرکب کے استعمال سے ایمیون سسٹم کی کارکردگی میں انتہائی بہتری پیدا ہوجاتی ہے اسی وجہ سے یہ کورونا وائرس(سی١٩) میں بھی مفید ثابت ہو رہی ہے ۔ اس حوالہ سے کلونجی پر تازہ ترین تحقیق فیکلٹی آف ٹیکنالوجی'یونیورسٹی آف سائدہ 'الجیریا میں کی گئی ہے۔عربی میگزین الاثنو الدوائی کیمطابق کلونجی کے تیل سے انسانی دفاعی نظام میں بہتری اورسرطانی زہریلے اثرات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ النباتات الطبی نامی عربی جریدے کیمطابق کلونجی کے تیل کی تاثیر سے متعلق اور خون کے سفید گلوب پر ثیموکینون(وائٹ بلڈ سیلز)کے مجموعہ کے اثرات پر کامیاب تجربہ کیا گیاہے۔جرنل آف مولیکولر بیالوجی رپورٹس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ کلونجی کورونا وائرس (سی ١٩) میں مفید ثابت ہوئی ہے۔
٭…٭…٭
Twitter:qazimakhalid

 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

ہر سال 13لاکھ 80ہزار خواتین بریسٹ کینسر میں مبتلاہو رہی ہیں

السی بریسٹ کینسر میں انتہائی مفید ہے : حکیم خالد لاہور (آن لائن۔ 10 اکتوبر2019ء) عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال بریسٹ کینسر کے تقریبا 13لاکھ 80ہزار نئے کیسز سامنے آتے ہیں جبکہ ہر سال اس مرض میں مبتلا تقریباً 4لاکھ 58ہزار خواتین کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ پاکستان میں بریسٹ کینسر میں مبتلا خواتین کی ایک بڑی تعداد پائی جاتی ہے جن میں سے ایک بڑا حصہ نوجوان خواتین پر مشتمل ہے۔ ہر سال پاکستان میں بریسٹ کینسر میں مبتلا تقریباً 95ہزار نئے مریضوں کی تشخیص ہوتی ہے۔اس ضمن میں معروف ہربلسٹ حکیم قاضی ایم اے خالدنے آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مرض کا شعور بہم پہنچانے کے ساتھ ساتھ اگر اسکا گھریلو علاج بھی بتا دیا جائے تو عوام الناس اس مرض کی انتہائی پچیدگیوں سے بچ سکتے ہیں۔السی پاکستانی دیہاتیوں کی عام غذا ہے خاص طور پر موسم سرما میں اس کی پنیاں بنا کر کھائی جاتی ہیں اور یہ غذا کھانے والی دیہاتی خواتین بریسٹ کینسر سے محفوظ رہتی ہیں السی کے بیج کو انگریزی زبان میں Flaxseedsکہا جاتا ہے جوکہ ہزاروں سال سے طب یونانی مشرقی اسلامی طریق علاج میں استعمال کئے جارہے ہیں۔ السی کے بیج

برگ نیم ڈینگی بخارمیں انتہائی موثر ہے :حکیم قاضی ایم اے خالد

 احتیاطی تدابیراختیارکر کے ڈینگی وائرس سے بچا جا سکتا ہے: کونسل آف ہربل فزیشنز  ڈینگی مچھروں سے محفوظ رہنے کیلئے کا فوراور لیمن گراس گھروں میں مختلف جگہوں پر رکھیں لاہور 06 اکتوبر: طب یونانی اور ہربل سسٹم آف میڈیسن کی جدید تحقیقات کے حوالے سے ڈینگی بخار میں نیم کے پتوں کے انتہائی مفید نتائج ملے ہیں۔نیم کے پتوں کے استعمال سے ڈینگی بخار اترنے کے ساتھ ساتھ پلیٹ لٹس اور وائٹ بلڈ سیلز بھی نارمل ہو جاتے ہیں اس امر کا اظہارمرکزی سیکرٹری جنرل کونسل آف ہربل فزیشنزپاکستان اور یونانی میڈیکل آفیسرحکیم قاضی ایم اے خالدنے'' ڈینگی بخار اور جدید طبی تحقیقات'' کے حوالے سے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیں۔ انہوں نے کہا کہ نیم اینٹی بیکٹریل'اینٹی فنگل اور اینٹی وائرل خصوصیات کاہزاروں سال قدیم درخت ہے۔برگ نیم نہ صرف ڈینگی فیور بلکہ ہر قسم کے موسمی اور ملیریا بخار'برونکائٹس 'گلے کی سوزش اور میں مفید ہے بلکہ اس سے وائرل ہیپاٹائٹس کی علامات بھی کم کرنے میں مدد ملی ہے اس کے علاہ ایچ آئی وی ایڈز اوردیگر وائرل ڈیزیز میں بھی موثر پایا گیا ہے۔ نیم کے دس گرام تاز

ایڈز ایک خوفناک عفریت​ ۔۔۔۔۔۔ ذرا بچ کے

پاکستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ تک پہنچ گئی تحریر :حکیم قاضی ایم اے خالد اس وقت دنیا بھر میں جس مرض کی ہولناکی موضوع بحث بنی ہوئی ہے اور ساری دنیا کے لوگ لرزہ براندام ہیں وہ عالمگیر مرض ایڈز ہے دنیا کا کوئی خطہ کوئی ملک اس مرض سے محفوظ نہیں ہے لیکن زیادہ تریورپی اور افریقی ممالک اس کا شکار ہیں۔ایک محتاط اندازے کے مطابق دُنیا بَھر میں تقریباً تین کروڑ نواسی لاکھ افراد اس عارضے کا شکار ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایچ آئی وی ایڈزپروگرام کی ڈپٹی ڈائریکٹر' ڈےبورالینڈلے 'کے مطابق پاکستان میں ایڈز کی بیماری کا وباء کی صورت اختیار کرنے کا شدید خطرہ ہے۔بی بی سی کی ایک حالیہ سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے نشہ کرنے والوں میں سے 23فیصد ایچ آئی وی کا شکار پائے گئے جبکہ سات سال قبل ایسے ہی ایک سروے میں صرف ایک شخص اس وائرس کا شکار پایا گیا تھا ۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس وباء کا کراچی تک محدود رہنا ناممکن ہے کیونکہ بہت سے نشہ کرنے والے کراچی آنے سے قبل ملک کے دیگر شہروں میں رہائش پذیرتھے اور وہاں بھی استعمال شدہ سرنج کے ذریعے نشہ کر چکے ہیں ۔    نیشنل ایڈز کنٹرول